بدھ, جون 7, 2023
ہومبلاگایسا ملک جہاں پیاز کی قیمت گوشت سے تین گنا زیادہ ہے

ایسا ملک جہاں پیاز کی قیمت گوشت سے تین گنا زیادہ ہے

باورچی خانے میں کام کے دوران پیاز کاٹنے کا مرحلہ انتہائی تکلیف دہ سمجھا جاتا ہے کیونکہ پیاز کے چھلکے اتارنے کے ساتھ ہی آنکھوں سے آنسو لڑی کی صورت میں بہنا شروع ہو جاتے ہیں۔

اب یہی پیاز پاکستانی صارفین کو گزشتہ چند ماہ سے ہر بار خریداری کے وقت آٹھ آٹھ آنسو رونے پر مجبور کر رہے ہیں۔ سالن کا لازمی جزو سمجھے جانے والے ایک کلو پیاز کی قیمت 240 سے 275 روپے تک ہے۔

پیاز صرف کھانے میں ذائقے کے لیے ہی نہیں بلکہ سالن کی مقدار بڑھانے میں بھی مددگار رہتے ہیں۔

ہوشربا مہنگائی میں جہاں بڑے گوشت کی قیمت 800 فی کلو اور چکن کا گوشت 650 روپے فی کلو سے زیادہ ہے وہیں کئی متوسط گھرانوں میں سالن کی مقدار بڑھانے کے لیے بھی پیاز کے زریعے شوربا یا گریوی بڑھا کر سب کے لیے پورا کرنا بھی آزمودہ ٹوٹکا رہا ہے۔

پیاز کی قیمت میں فوری کمی تو ہمارے یا آپ کے بس کی بات نہیں لیکن یہاں ہم آپ کو ایک ایسے ملک کے بارے میں بتاتے ہیں جہاں پیاز کی قیمت گوشت سے تقریبا تین گنا زیادہ ہے۔

دنیا بھر میں پیاز کو کھانے میں بنیادی جزو کی حیثیت حاصل ہے جبکہ اس کے مقابلے میں گوشت کو لگژری آئٹم سمجھا جاتا ہے لیکن فلپائن میں ایک کلو پیاز کی قیمت مرغی اور گائے کے گوشت سے بھی بڑھ گئی ہے۔

رواں ہفتے ایک کلو سرخ اور سفید پیاز کی قیمت تقریباً 8.36 امریکی ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ ایک پورا چکن 3 ڈالر میں خریدا جا سکتا ہے۔

فلپائن میں کم از کم یومیہ اجرت 6.84 امریکی ڈالر سے کچھ اوپر ہے جو پیاز کی فی کلو قیمت سے کم ہے۔

فلپائن میں پیاز مہنگے ہونے کی وجوہات کیا ہیں؟

جیم نکولس میپا کا کہنا ہے کہ فلپائن میں قیمتوں میں اضافے کے پیچھے کم از کم دو عوامل موجود ہیں۔

ان کے مطابق فلپائن اگست اور ستمبر کے درمیان سپر ٹائفون کی زد میں آ گیا تھا اور اس کے باعث فصلوں کو بہت نقصان پہنچا تھا۔ محکمہ زراعت کی جانب سے تخمینوں میں اندازہ لگایا گیا کہ ملک میں پیاز کی پیداوار کم ہو گی اور اس کی طلب کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہو گی تاہم پیاز کی فصل توقع سے زیادہ خراب تھی۔

ان کے مطابق بدقسمتی سے پیاز کی درآمدات تاخیر سے اور فصل کی کٹائی کے بہت قریب کی گئیں۔ پیاز کی فصل کی کٹائی فروی میں ہو گی۔

جنوری کے پہلے ہفتے میں حکومت نے سپلائی کو معمول پر لانے اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کے لیے تقریباً 22 ملین ٹن پیاز کی درآمد کی منظوری دی ہے۔

محکمہ زراعت کے سابق مشیر فرمین ایڈریانو نے صورتحال کو موجودہ انتظامیہ کی سنگین ناکامی قرار دیا اور کہا کہ چونکہ حکومت کو علم تھا کہ ملکی پیداوار کم ہے، اس لیے انھیں کم از کم متوقع طلب اور رسد کے مطابق درآمدات کا حکم دینا چاہیے تھا۔

سوشل میڈیا پر کچھ فلپائنی صارفین زرعی شعبے کے غیر منظم انتظام اور بونگ بونگ کے نام سے پہچانے جانے والے متنازعہ صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر، کو بھی اس صورتحال کا زمہ دار قرار دے رہے ہیں جنھوں نے گزشتہ سال منتخب ہو کر تجربہ نہ ہونے کے باوجود خود کو کو زراعت کا وزیر مقرر کیا۔

صدر فرڈینینڈ مارکوس سابق ڈکٹیٹر فرڈینینڈ مارکوس کے بیٹے ہیں، جنھوں نے 1970 اور 80 کی دہائی میں فلپائن میں ظالمانہ حکومت کی قیادت کی اور بعد میں پر زور مظاہروں کے بعد ان کی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا، جس کے بعد 1986 میں وہ خاندان سمیت ملک سے فرار ہونے پر مجبور ہو گئے تھے۔

:مذیدپڑھیں

جے آئی ٹی نے دبئی میں ارشد شریف قتل کیس کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

مزید پڑھیں

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں

مقبول ترین