ترک نائب صدر نے کہا ہے کہ ملک میں زلزلے کی تباہی سے اب تک 284 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ 2323 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ادھر شام کی وزارت صحت کے مطابق اب تک زلزلے سے 237 افراد ہلاک اور 600 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ ترک حکومت نے ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے عالمی امداد کی اپیل بھی کی ہے۔

ترکی میں ایمرجنسی نافذ، شہریوں سے موبائل فونز استعمال نہ کرنے کا مطالبہ
ترکی نے زلزلے کی تباہی کے پیش نظر ریاستی سطح پر ایمرجنسی (یعنی ہنگامی صورتحال) نافذ کر دی ہے۔
شہریوں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنے موبائل فونز استعمال نہ کریں تاکہ امدادی رضاکار آپس میں رابطہ قائم کر سکیں۔
ترکی میں گذشتہ 80 سال کا سب سے بڑا زلزلہ
بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ترکی اور شام میں حالیہ تاریخ کا سب سے بڑا زلزلہ ہے۔
امپیریکل کالج لندن کے ماہر سٹیفن ہِکس نے بتایا کہ اس سے قبل ترکی میں دسمبر 1939 کے دوران 7.8 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس میں 30 ہزار سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے تھے۔
حال ہی میں جنوری 2020 کے دوران مشرقی شہر العزیز میں 6.7 کی شدت کے زلزلے میں 41 افراد ہلاک اور 1600 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

شام میں زلزلوں پر نظر رکھنے والے قومی مرکز کے سربراہ رئیس احمد نے سرکاری ریڈیو کو بتایا کہ ’یہ ہمارے مرکز کی تاریخ میں ریکارڈ کیا گیا سب سے بڑا زلزلہ ہے۔‘
یہ مرکز 1995 میں قائم کیا گیا تھا۔
ترکی اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے بارے میں تازہ ترین صورتحال
شام اور ترکی میں پیر کی صبح آنے والے زلزلے سے ہلاکتوں کی تعداد اب تک 300 سے بڑھ چکی ہے
یہ ممکنہ طور پر ترکی کی تاریخ کا شدید ترین زلزلہ تھا
حکام کے مطابق اب بھی بڑی تعداد میں لوگ ملبے تلے دبے ہوئے ہیں اور خراب موسم کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات درپیش ہیں
ترکی میں آفات سے نمٹنے کے قومی ادارے کا کہنا ہے کہ زلزلے کے مرکزی جھٹکے کے بعد اب تک کم اور زیادہ شدت کے 40 جھٹکے ریکارڈ کیے جا چکے ہیں
ترکی میں جس مقام پر زلزلہ آیا اس کے گردونواح میں لاکھوں شامی پناہ گزین مقیم ہیں
اسرائیل کی ترکی کو امدادی سرگرمیوں میں مدد کی پیشکش
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیل نے پیر کو ترکی میں زلزلہ متاثرین کی مدد کی پیشکش کی ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا ہے کہ ملک کی سکیورٹی فورسز ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کو تیار ہے جبکہ وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ ایک مؤثر امدادی منصوبہ تیار کیا جا رہا ہے۔